پیغام رسانی اور انٹرنیٹ آڈیو، ویڈیو کالنگ کے لیے استعمال ہونے والی موبائل ایپلیکیشن واٹس ایپ انتظامیہ نے پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں پر وضاحت جاری کر دی۔
واٹس ایپ کو ان دنوں صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی کوئی اور وجہ نہیں بلکہ پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی ہے کیونکہ انتظامیہ نے واضح کیا کہ جو صارف اس پالیسی سے اتفاق نہیں کرے گا وہ 9 فروری کے بعد اکاؤنٹ سے محروم ہو جائے گا یعنی اُس کا نمبر بلاک کر دیا جائے گا۔
واٹس ایپ کے دنیا بھر میں دو ارب کے قریب صارفین ہیں، جن کے پاس مرحلہ وار سیکیورٹی پرائیویسی تبدیلی کا پیغام بھیجا گیا، جن صارفین نے اس سے اتفاق کیا انہوں نے کمپنی کو بہت ساری چیزوں کی اجازت دے دی۔
نئی پالیسی سامنے آنے کے بعد یہ افواہیں زیرگردش تھیں کہ واٹس ایپ نے اپنے صارفین سے تمام قسم کے ڈیٹا کی منتقلی کی اجازت مانگ لی ہے جس کے بعد کمپنی اپنی مرضی سے یہ تفصیلات فیس بک سمیت کسی بھی تھرڈ پارٹی کو فروخت کر سکتی ہے۔
اس سے قبل واٹس ایپ کے سربراہ بھی صارفین کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا تفصیلی جواب دے چکے ہیں مگر سوشل میڈیا پر یہ معاملہ تاحال زیر بحث ہے۔
اب منگل کے روز واٹس ایپ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی جس کو انہوں نے ’کچھ افواہوں‘ کا جواب قرار دیتے ہوئے بتایا کہ صارفین کا ڈیٹا مکمل محفوظ ہے، اُن کے پیغامات انکرپٹڈ ہی رہیں گے۔
We want to address some rumors and be 100% clear we continue to protect your private messages with end-to-end encryption. pic.twitter.com/6qDnzQ98MP
— WhatsApp (@WhatsApp) January 12, 2021
اس سے قبل میسیجنگ ایپ یہ کہہ چکی ہے کہ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ کی موجودگی کی صورت میں صارف کی گفتگو کو پہلے کی طرح واٹس ایپ سمیت کوئی بھی کمپنی نہیں دیکھ سکے گی۔
واٹس ایپ کی جانب سے جاری کردہ وضاحت کے اہم نکات:
واٹس ایپ، فیس بک سمیت کوئی بھی کمپنی صارف کے پرائیوٹ میسجز یا کالز تک رسائی حاصل نہیں کر سکتی۔
واٹس ایپ کے پاس یہ ریکارڈ ظاہر نہیں ہو گا کہ صارف کے پاس کس کا پیغام یا کال آئی۔
کمپنی نے وضاحت کی کہ واٹس ایپ اور فیس بک صارف کی شیئر کردہ لوکیشن نہیں دیکھ سکیں گے اور نہ ہی کوئی اُس کی مانیٹرنگ کا مجاز ہو گا۔
صارف کے واٹس ایپ پر موجود نمبر فیس بک سمیت کسی بھی کمپنی کے ساتھ شیئر نہیں کیے جائیں گے۔
واٹس ایپ کے تمام گروپس پرائیوٹ رہیں گے اور اُن کی چیٹ تک کسی کی رسائی ممکن نہیں ہو گی۔
Our privacy policy update does not affect the privacy of your messages with friends or family. Learn more about how we protect your privacy as well as what we do NOT share with Facebook here: https://t.co/VzAnxFR7NQ
— WhatsApp (@WhatsApp) January 12, 2021
صارف کو یہ اختیار بھی حاصل ہو گا کہ وہ موصول ہونے والے میسج خود بہ خود غائب کرنے کی سہولت سے استفادہ کر سکتا ہے، ایسے پیغامات متعلقہ وقت کے بعد سسٹم سے بھی خود بہ خود ختم ہو جائیں گے۔
صارف اپنا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کر سکے گا۔ جس کے ذریعے وہ یہ دیکھ سکے گا کہ واٹس ایپ کے پاس اس کی کون کون سی ذاتی معلومات موجود ہیں۔