الیکشن ٹریبونل نے مسلم لیگ ن کے رہنما پرویزرشید کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل مسترد کردی، آر او نے پنجاب ہاؤس کا نادہندہ ہونے پر پرویزرشید کو نااہل قرار دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں مسلم لیگ ن کے رہنما پرویزرشید کے کاغذات نامزدگی مسترد کیےجانے کےخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، الیکشن کمیشن سمیت دیگر نے ریکارڈعدالت کو جمع کروا دیا۔
وکیل پرویز رشید نے کہا کہ پرویز رشید کے بقایا جات سے متعلق نوٹس یا اطلاع نہیں ملی، 17 جنوری 2019ء کا نوٹس ہے، اسپشل آڈٹ کے بعد جاری کیا گیا، نوٹس پر گھر کا پتہ نہیں، سینیٹ سیکریٹریٹ میں بھیجا گیا، جس پر عدالت نے کہا اگر نوٹس پر صرف پرویز رشید بھی لکھ دیا جائے تو ان تک پہنچ جائے گا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر کو 2 بار درخواست دی کہ ہم بقایاجات دینے کو تیار ہیں، ریٹرننگ افسر کے سامنے اصل چیک رکھے، بتایا کوئی بقایا جات لینے کو تیار نہیں، پنجاب ہاؤس کے کنٹرولر عدالت میں ہیں، ابھی واجبات دینے کو تیار ہیں، نقد لینا چاہتے ہیں تو ہم ایک گھنٹے میں نقد ادا کر دیں گے۔
عدالت نے کہا روم ڈی 2 میں آپ نے کہیں انکار نہیں کیا کہ وہ آپ کے استعمال میں نہیں، جس پر وکیل پرویزرشید کا کہنا تھا کہ کسی بھی دستاویزیا بل پر میرے مؤکل کے دستخط نہیں، پنجاب ہاؤس کا ریکارڈ آ چکا ہے، پرویز رشید کبھی وہاں رہائش پذیر نہیں رہے، پنجاب ہاؤس سے متعلق ایک سپشل آڈٹ کرایا گیا، جو آڈٹ کیا جاتا ہے میرے علم کے مطابق وہ کمروں کا کیاجاتا ہے، یہ آڈٹ رپورٹ ہے، کسی کمیٹی کی فائنڈنگ نہیں، میرے مؤکل کو پارلیمنٹ میں بہترین رہائش ملی ہوئی تھی۔
وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پرویز رشید نے سنجیدگی سے رقم ادئیگی کی کوشش نہیں کی، صرف کہانیاں سنائی جا رہی ہیں کہ رقم ادا کرنے کی کوشش کی، جس پر رجسٹرار پنجاب ہاؤس نے بتایا کہ پنجاب ہاؤس سے رقم کی ادائیگی کےلیے کسی نے رابطہ نہیں کیا، طبیعت خراب تھی، اس دن دفتر میں نہیں تھا، دفتر کھلا تھا مگر کسی نے عملے سے رابطہ نہیں کیا۔
وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پرویز رشید کو نوٹس بھجوایا گیا کہ رقم ادا کریں، پرویزرشید نےجواب دیا اپیل کر رکھی ہے، رقم ادا نہیں کریں گے، وکیل اعتراض کنندہ نے کہا کچھ شقیں نکال دی گئی تھیں جس کے تحت گزشتہ سینیٹ الیکشن ہوا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے الیکشن ایکٹ متنازع ہو چکا ہے، ایک شق دوسری سے متصادم نظر آتی ہے، دوران سماعت کنٹرولر پنجاب ہاؤس نے پرویز رشید کے ٹھہرنے سے متعلق ریکارڈ پیش کر دیا اور بتایا کہ پرویز رشید کو جنوری 2019ء کو پہلا اور اکتوبر میں دوسرا نوٹس بھجوایا۔
عدالت نے سینیٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف پرویز رشید کی اپیل مسترد کر دی اور ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
خیال رہے آر او نے پنجاب ہاؤس کا نادہندہ ہونے پر پرویز رشید کو نااہل قرار دیا تھا۔