ترکی اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ملک باہمی مراسم اسٹرٹیجک شراکت داری میں بدل سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں ترکی اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورترک ہم منصب نے وفود کی قیادت کی۔
وزیر خارجہ نے ہلال پاکستان عطا کیے جانے پر ترک وزیر خارجہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ترک صدر کے دورہ پاکستان سےتعلقات مزید مستحکم ہوئے۔
Delegation level talks were held between @SMQureshiPTI and @MevlutCavusoglu. Both sides had discussions on further deepening the bilateral ties and enhancing cooperation in multiple areas b/w the two brotherly countries.#PakTurkishFriendship pic.twitter.com/1Z8hjJstfZ
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) January 13, 2021
شاہ محمود قریشی نے ترکی میں گیس کے نئے ذخائر کی دریافت پر مبارکباد دی اور کہا کورونا کے پیش نظرکمزور معیشتوں کوسہارادینے کی ضرورت ہے ، دونوں ملک باہمی مراسم اسٹرٹیجک شراکت داری میں بدل سکتے ہیں ، ترک کاروباری حضرات کیلئے ای ویزےکا اجراکیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، عالمی برادری بھارت پر غیرجانبدارمبصرین کی تعیناتی پر زور دے۔
افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا افغانستان میں قیام امن کےلیےکوششیں کررہےہیں، افغان رہنمااورویلوسی جرگہ کے اراکین پاکستان تشریف لائے اور وزیر اعظم عمران خان افغان صدر کی دعوت پر افغانستان گئے اور دو طرفہ تعلقات مستحکم بنانے کیلئے جامع روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نےکورنوکالاباخ پر آذربائیجان کے موقف کی تائیدکی اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان دو ریاستی حل کے موقف پرقائم ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر شکریہ ادا کرتے ہوئے باہمی تعاون کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کا عندیہ دیا اور کہا ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔